window.dataLayer = window.dataLayer || []; function gtag(){dataLayer.push(arguments);} gtag('js', new Date()); gtag('config', 'UA-24967636-1'); The Beauty and Fashion Insider: Staying Informed with the Latest News

Saturday, April 18, 2020

بحریہ ٹائون گا ستطاعت نہ رکھنے والوں کا مفت کورونا ٹیسٹ کرنے کا اعلان


بحریہ ٹائون  گا ستطاعت نہ رکھنے والوں کا مفت کورونا ٹیسٹ کرنے کا اعلان
 بحریہ ٹاؤن انتظامیہ نے احسن اقدام اٹھاتے ہوئے استطاعت نہ رکھنے والوں کیلئے مفت کورونا وائرس ٹیسٹ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
دنیا نیوز کے مطابق بحریہ ٹاؤن انتظامیہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بحریہ ٹاؤن انٹرنیشنل ہسپتال راولپنڈی میں 2 ہزار روپے میں کورونا ٹیسٹ کیا جائے گا  تاہم مستحقین کیلئے یہ ٹیسٹ مفت ہوگا۔


بحریہ ٹاؤن انٹرنیشنل ہسپتال راولپنڈی میں کورونا ٹیسٹ کرانے کے لئے ہیلپ لائن 051111244444 پر رابطہ کیا جا سکتا ہے، اسلام آباد کے نواحی علاقوں میں بھی کورونا کے پھیلائو کو روکنے کےلیے سپرے بھی کیا جاتا رہا اور اب نچلے طبقے کے لیے کورونا ٹیسٹ کی سہولت بھی متعارف کروائی گئی ۔ 

کورونا کے خلاف اینٹی وائرل دوا کا ابتدائی تجربہ کامیاب


امریکہ میں سائنسدانوں نے کہا ہے کہ اینٹی وائرل ’ریمدیسیویر‘ نام کی دوا کورونا کے خلاف مؤثر ہے۔ اس دوا کا ابتدائی تجربہ بندروں کے ایک چھوٹے گروپ پر کیا گیا اور نتائج تسلی بخش آئے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اس تجربے کے تحت سائنسدانوں نے بندروں کے دو گروپوں کو کورونا وائرس سے متاثر کیا، جس کے بعد ایک گروپ کو یہ دوا دی گئی جبکہ دوسرے کو نہیں دی گئی۔ 
اس دوا کو کمپنی جیلیڈ سائنسز نے تیار کیا ہے جو ایسے وائرس سے لڑنے والی ادویات پر تحقیق اور ان کی تیاری کا کام کرتی ہے۔ 
اے ایف پی کے مطابق بندروں کے جس گروپ کو دوا دی جا رہی تھی، اسے پہلا ڈوز انفیکشن لگنے کے 12 گھنٹوں بعد دیا گیا اور اس کے بعد چھ دن تک روزانہ دیا گیا۔ سائنسدانوں نے ابتدائی علاج وائرس کے جانوروں کے پھیپڑوں تک پہنچنے سے پہلے شروع کیا۔ 
جن بندروں کا علاج کیا گیا، ان میں پہلے ڈوز کے 12 گھنٹوں بعد ہی بہتری نظر آنے لگی تھی۔ ان چھ میں سے ایک بندر کو سانس لینے میں تھوڑی دشواری ہوئی تھی جبکہ باقی بندروں کو سانس لینے میں بے حد مشکل کا سامنا تھا۔ 
سائنسدانوں کے مطابق بندروں کے جس گروپ کا علاج کیا جا رہا تھا ان کے پھیپڑوں میں دوسرے گروپ کی نسبت وائرس کی مقدار کم پائی گئی۔
اس دوا کو جیلیڈ سائنسز نے بنایا ہے، جو ایسے وائرس سے لڑنے والی ادویات پر تحقیق کرتی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

سائنسدانوں کے مطابق علاج سے گزرنے والے جانوروں کے پھیپڑوں کو کم تقصان ہوا۔ 
واضح رہے کہ ریپدیسیویر کو کورونا وائرس کے علاج کی ابتدائی دواؤں میں سے ایک مانا جا رہا تھا۔ 
ہیلتھ نیوز ویپ سائٹ سٹیٹ نے جمعرات کو رپورٹ کیا تھا کہ ریپدیسیویر شکاگو میں ایک ہسپتال میں زیر علاج مریضوں پر موئثر ثابت ہو رہی ہے۔

جرمنی میں نئے متاثرین میں اضافہ



جرمنی کے محکمہ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق کورونا وائرس کے مصدقہ متاثرین میں 3609 کے اضافے کے بعد کل تعداد 137439 ہوگئی ہے۔

دوسری طرف 242 نئی ہلاکتوں کے اضافے کے ساتھ کل اموات 4110 ہوگئی ہیں-

جبکہ جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے مطابق اب تک ملک میں 141000 سے زیادہ متاثرین موجود ہیں اور 4,352 اموات پیش آچکی ہیں۔

کووڈ 19 سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک کی فہرست میں اس وقت جرمنی پانچویں نمبر پر ہے۔

Friday, April 3, 2020

INFANTINO SAYS FOOTBALL

INFANTINO SAYS FOOTBALL WILL BE TOTALLY DIFFERENT AFTER CORONAVIRUS

ROME-Football will be totally different when it eventually resumes after the coronavirus outbreak, the head of global soccer body FIFA Gianni Infantino said on Thursday.

“Football will come back, and when it does, we’ll celebrate coming out of a nightmare together,” he told the Italian news agency ANSA in an interview. “There is one lesson, however, that both you and me must have understood: the football that will come after the virus will be totally different...(more) inclusive, more social and more supportive, connected to the individual countries and at the same time more global, less arrogant and more welcoming.”



He added: “We will be better, more human and more attentive to true values.” Last week, Infantino told Gazzetta dello Sport that it was the right time to take a step back and reform a sport where fixture lists have become overloaded and financial resources increasingly concentrated in the hands of a few elite clubs. He suggested there could be “fewer, but more interesting tournaments. Maybe fewer squads, but more balance. Fewer, but more competitive, matches to safeguard the health of the players